تصویر کشی کی شرعی حیثیت
اپریل 12, 2018 5:13 am
قرآن و حدیث کی رو سے تصویر کشی حرام ہے، اور فتح مکہ کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے علی رضی اللہ عنہ کو یہی حکم دیا تھا کہ جو قبر زمین سے بلند نظر آئے اسے برابر کردو، اور جو تصویر نظر آئے اسے مٹا دو۔ احادیث میں مصور کے لیے شدید عذاب کی بھی وعید آئی ہے۔
لیکن آج جہاں اسلام کے دیگر عقائد، نظریات، اور عبادات میں من مانی تبدیلیاں کی گئیں وہیں آج کے علماء و مشائخ نے اس فعلِ قبیح کو بھی مختلف حیلوں بہانوں سے جائز قرار دے دیا۔ اس بیان میں تصویر کشی کے بارے میں شرعی دلائل کی روشنی میں گفتگو کی گئی ہے۔